پاکستان کا افغان طالبان کو سخت انتباہ — “اگر جنگ ہوئی تو طالبان کا وجود مٹا دیں گے”، خواجہ آصف
پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امن مذاکرات ناکام رہے تو پاکستان طالبان حکومت کو صفحۂ ہستی سے مٹا دے گا۔ استنبول میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات — جن کی ثالثی ترکی اور قطر نے کی — کسی معاہدے کے بغیر ختم ہو گئے، جس سے اس ماہ کی خونی سرحدی جھڑپوں کے بعد علاقائی امن کی امیدوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو طالبان حکومت ختم کرنے کے لیے اپنی پوری عسکری طاقت کا صرف معمولی حصہ استعمال کرنے کی ضرورت بھی نہیں۔ انہوں نے کابل حکومت پر الزام لگایا کہ وہ پاکستانی طالبان (TTP) کو پناہ دے رہی ہے، جو پاکستان کی فوج پر بار بار حملوں میں ملوث ہیں۔ افغان طالبان حکومت نے تاحال اس بیان پر کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا۔ وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ افغان وفد مذاکرات کے دوران “اصل مسئلے سے بھٹکتا رہا” اور “الزام تراشی کا کھیل” کھیلتا رہا، جس کی وجہ سے بات چیت ناکام ہوئی۔ اس ماہ کے آغاز میں، پاکستان نے افغانستان کے اندر فضائی حملے کیے، جن کا ہدف پاکستانی طالبان کے رہنما تھے۔ اس کے بعد سرحد کے دونوں طرف شدید جوابی حملے ہوئے۔ اگرچہ مختصر جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، مگر ہفتے کے آخر میں ہونے والی نئی جھڑپوں میں پانچ پاکستانی فوجی اور پچیس عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اب کھلے تصادم میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
My post content